بنی گالہ میں تعمیرات کے حوالے سے عمران خان کے وکیل کا ویڈیو پیغام

1717

بنی گالہ میں تعمیرات کے حوالے سے عمران خان کے وکیل کا ویڈیو پیغام

[ بنی گالہ میں تعمیرات کے حوالے سے عمران خان کے وکیل کا ویڈیو پیغام ]

بابر اعوان نے تفصیل سے معاملے کی وضاحت کردی،اسلام آباد کے مضافات میں تعمیر شدہ لاکھوں رہائشگاہوں میں سے کسی کا نقشہ موجود نہیں، اسلام آباد کے سیکٹرز میں سی ڈی کا عمل دخل ہے،اسلام آباد کے دیہی علاقوں کے انتظامات یونین کونسلز کے سپرد تھا، عمران خان کی رہائشگاہ کے حوالے سے تین دستاویز عدالت عظمیٰ میں پیش کئے،پیش کئے گئے دستاویز میں کس قسم کی غلط بیانی نہیں کی گئی، سپریم کورٹ کی کارروائی ریکارڈ کی جاتی ہے جسے سنا جاسکتا ہے، موہڑہ نور جسے بنی گالہ کہا جاتا ہے، میں عمران خان کی جانب سے زمین کی خریداری سے قبل تعمیرات کی اجازت تھی، اس دور میں موہڑہ نور یونین کونسل بہارہ کہو کے زیر انتظام تھا، عمران خان کو تعمیرات کی اجازت دی گئی اور نقشہ مانگا گیا جو فراہم کیا گیا، تعمیرات کا نقشہ عدالت میں بھی پیش کیا گیا،سرکاری سرپرستی میں پراپیگنڈے کے ذریعے قیامت اٹھائی جارہی ہے، یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ شاید جودستاویز دی گئیں ان سے کوئی شخص صادق اور امین نہیں رہا، حقیقت یہ ہے کہ سی ڈی اے نے اپنے رولز کو بنی گالہ تک توسیع دینے کیلئے سپریم کورٹ سے تحریراً اجازت مانگی ہے، آئی سی ٹی اور سی ڈی اے کے دائرہ اختیار کے حوالے سے معاملات طے ہونا باقی ہیں، چوروں کو شادیوں، نقشوں، جلسوں اور گالیوں کے علاوہ کچھ نہیں سوجھ رہا، چور اور شریف کسی قیمت پر احتساب سے نہیں بچ سکتے،اس کیس میں عمران خان پر کوئی مقدمہ نہیں،بلکہ عمران خان کی حیثیت اس مقدمے میں wistleblower کی ہے،عمران خان نے بطور wistleblower دستیاب دستاویز عدالت میں پیش کیں، “ہم نہ ہوتے تو کسی اور کے چرچے ہوتے.. خلقت شہر تو کہنے کو فسانے مانگے”، عمران خان، انکے ساتھ کھڑے لوگ اور تحریک انصاف سٹیٹس کو کی قوتوں کا نشانہ ہے-

بابر اعوان ماہر قانون و وکیل چیئرمین تحریک انصاف