وزیر اعظم عمران خان کی منظوری سے یوم مزدور کے موقع پر پی ٹی آئی حکومت کے\”احساس\”پروگرام کے تحت…
وزیر اعظم عمران خان کی منظوری سے یوم مزدور کے موقع پر پی ٹی آئی حکومت کے”احساس”پروگرام کے تحت “مزدورکا احساس پروگرام” کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔
یہ فیصلہ وزیرِ اعظم کی زیر صدارت مزدوروں کی فلاح و بہبود کے ضمن میں حکومتی اقدامات کے حوالے سے ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر، معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، ترجمان ندیم افضل چن، معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا، ظہور اعوان، مجید عزیز، شوکت علی خان، ڈاکٹر عالیہ خان، ڈاکٹر لبنیٰ شہناز، انٹڑنیشنل لیبر آرگنائزیشن، ورلڈ بنک اور ایشین ڈویلپمنٹ بنک کے نمائندے موجود تھے۔
سماجی فلاح و بہبود کے حوالے سے موجودہ حکومت کی جانب سے شروع کیا جانے والا”احساس”پروگرام ملکی تاریخ کا سب سے بڑا، جامع اور مفصل پروگرام ہے جس میں غریب افراد، بیواؤں، یتیموں، بیماروں، ناتواں افراد، مزدوروں، کسانوں، بے روزگاروں، بے گھر افراد، عمر رسیدہ لوگوں، غریب طالبعلموں، خواتین اور دیگرکمزور طبقوں کے حوالے سے 115 سماجی فلاحی پروگرام ترتیب دیے جا رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ “مزدورکا احساس” پروگرام کے تحت مختلف شعبوں سے منسلک مزدوروں اورملک سے باہر کام کرنے والے پاکستانی مزدوروں کی فلاح و بہبود پر توجہ دی جا رہی ہے۔
وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ اس وقت روایتی و غیر روایتی (formal and informal) شعبوں سے منسلک مزدوروں کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کا کوئی مناسب و موثر نظام موجود نہیں جس کی وجہ سے نہ صرف انکا استحصال ہوتا ہے بلکہ ان کو بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں آتیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ “مزدورکا احساس پروگرام” کے تحت “احساس لیبر ویلفیئر اینڈ سوشل پروٹیکشن ایکسپرٹ گروپ”قائم کیا جا رہا ہے جومختلف شعبوں سے وابستہ مزدوروں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لئے سفارشات پیش کرے گا۔
وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ “مزدورکا احساس” پروگرام کے تحت آئندہ ایک سال میں روایتی و غیر روایتی شعبوں سے منسلک مزدوروں کی رجسٹریشن عمل میں لائی جائے گی۔رجسٹریشن کے عمل سے مزدوروں کوپینشن و دیگر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔
“احساس لیبر ویلفیئر اینڈ سوشل پروٹیکشن ایکسپرٹ گروپ” موجودہ قوانین میں پائے جانے والے سقم اور خامیوں کی بھی شناخت کرے گا تاکہ ان خامیوں کو دور کیا جا سکے اور مزدوروں کے حوالے سے سماجی فلاح و بہبود کے پروگراموں میں کرپشن، استحصال و دیگر مسائل کا خاتمہ کیا جا سکے۔
بیرون ملک کام کرنے والے مزدوروں کی فلاح و بہبود کے حوالے سے موجودہ حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر بیرون ملک تعینات کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ پروٹیکٹر آف امیگریشن کے دفاتر میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ بیرون ملک کام کرنے والے مزدوروں کی روانگی سے قبل بائیومیٹرک نظام کے تحت اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ متعلقہ ممالک میں حالات کار اور دیگر امور پر انہیں ضروری بریفنگ دی جائے اور انکے حقوق سے متعلق تفصیلات فراہم کی جائیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر بیرون ملک کام کرنے والے ان غریب مزدوروں کو، جو سات سال سے وطن واپس نہیں آ سکے، ان کو ائیر ٹکٹ پر حکومت کی جانب سے سبسڈی فراہم کی جا ئے گی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ بیرون ملک کام کرنے والے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے لیبر مارکیٹ انفارمیشن سسٹم شروع کیا گیا ہے۔
وزیرِ اعظم کو لیبر قوانین اور مزدوروں کی فلاح و بہبود کے حوالے سے صوبائی سطح پر اٹھائے جانے والے قانونی و انتظامی اقدامات پر پیش رفت پر بھی تفصیلی بریفنگ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ معاشرے کے کمزور طبقوں، مزدوروں بشمول گھروں میں کام کرنے والے ڈومیسٹک ورکرز کے حقوق کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس ضمن میں حکومت پنجاب کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات قابلِ تحسین ہیں۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے اصل چیلنج متعلقہ قوانین پرمکمل عمل درآمدہے۔ اس پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں اقدامات کو مرحلہ واراٹھائے جائیں اور اسکی ابتداء رجسٹریشن کے عمل سے کی جائے تاکہ روایتی و غیر روایتی شعبوں سے منسلک تمام مزدوروں کا مکمل ریکارڈمیسر آسکے۔