Foreign Minister Shah Mehmood Qureshi Addresses Ceremony in Islamabad (05.12.18) #PTI #Islamabad افغان مہاجرین کیمپوں میں مقیم طلباء و طالبات کے اعزاز میں وزارتِ خارجہ میں خصوصی تقریب وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی افغان مہاجرین کیمپوں میں مقیم طلباء و طالبات کو تحائف کی تقسیم اس تقریب میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، سیکرٹری سیفران، پاکستان میں تعینات چینی سفیر، افغان ناظم الامور، اور UNHCR کے نمائندوں کی شرکت تحائف کا اہتمام پاکستان اور چین کے اشتراک سے “پاک چین افغانستان سہ رکنی تعاون” کے تحت کیا گیا وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین مذہبی، تہذیبی اور تاریخی ہم آہنگی ہے، دونوں ملکوں کے باشندوں کے درمیان گہرے روابط ہمارے دو طرفہ تعلقات کا بنیادی ستون ہیں، ہماری حکومت افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو خاص اہمیت دیتی ہے، خطے کے خوشحال، مستحکم اور پر امن مستقبل کے لئے ہمارا مل کر کام کرنا بہت ضروری ہے، آج جب میں ان مسکراتے ہوئے چہروں اور ان کی آنکھوں کی چمک کو دیکھتا ہوں تو مجھے اپنے لوگوں کی میزبانی پر فخر محسوس ہوتا ہے جس کا مظاہرہ یہ کم وسائل کے باوجود اپنے افغانی بہنوں اور بھائیوں کے لیے پچھلی چار دہائیوں سے کرتے آرہے ہیں، افغان مہاجرین بچوں کی تعلیم ہماری ترجیحات میں شامل رہی ہے، ہمیں فخر ہے کہ آج 50،000 افغان شہری، پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد آج افغانستان میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں، ہم نے پاکستان کی مختلف بڑی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے لیئے 6000 افغانی طلباء کو سکالرشپس دیے، میرا پہلا دورہ بطور وزیر خارجہ کابل کا تھا کیونکہ ہم باہمی تجارت کے ذریعے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں، پاکستان نے خود دہشت گردی کے عفریت کا سامنا کیا ہے اس لیے ہم اس تکلیف کو سمجھتے ہیں جس سے ہمارے افغان بھائی پجھلی چار دہائیوں سے گزر رہے ہیں مخدوم شاہ محمود قریشی ہم نے ہمیشہ افغان قیادت میں ہونے والی مصالحتی کاوشوں کی ہمیشہ حمایت کی ہے اور کرتے رہیں گے، مخدوم شاہ محمود قریشی

475

Foreign Minister Shah Mehmood Qureshi Addresses Ceremony in Islamabad (05.12.18)
#PTI #Islamabad

افغان مہاجرین کیمپوں میں مقیم طلباء و طالبات کے اعزاز میں وزارتِ خارجہ میں خصوصی تقریب

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی افغان مہاجرین کیمپوں میں مقیم طلباء و طالبات کو تحائف کی تقسیم

اس تقریب میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، سیکرٹری سیفران، پاکستان میں تعینات چینی سفیر، افغان ناظم الامور، اور UNHCR کے نمائندوں کی شرکت

تحائف کا اہتمام پاکستان اور چین کے اشتراک سے “پاک چین افغانستان سہ رکنی تعاون” کے تحت کیا گیا

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین مذہبی، تہذیبی اور تاریخی ہم آہنگی ہے، دونوں ملکوں کے باشندوں کے درمیان گہرے روابط ہمارے دو طرفہ تعلقات کا بنیادی ستون ہیں، ہماری حکومت افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو خاص اہمیت دیتی ہے، خطے کے خوشحال، مستحکم اور پر امن مستقبل کے لئے ہمارا مل کر کام کرنا بہت ضروری ہے، آج جب میں ان مسکراتے ہوئے چہروں اور ان کی آنکھوں کی چمک کو دیکھتا ہوں تو مجھے اپنے لوگوں کی میزبانی پر فخر محسوس ہوتا ہے جس کا مظاہرہ یہ کم وسائل کے باوجود اپنے افغانی بہنوں اور بھائیوں کے لیے پچھلی چار دہائیوں سے کرتے آرہے ہیں، افغان مہاجرین بچوں کی تعلیم ہماری ترجیحات میں شامل رہی ہے، ہمیں فخر ہے کہ آج 50،000 افغان شہری، پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد آج افغانستان میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں، ہم نے پاکستان کی مختلف بڑی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے لیئے 6000 افغانی طلباء کو سکالرشپس دیے، میرا پہلا دورہ بطور وزیر خارجہ کابل کا تھا کیونکہ ہم باہمی تجارت کے ذریعے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں، پاکستان نے خود دہشت گردی کے عفریت کا سامنا کیا ہے اس لیے ہم اس تکلیف کو سمجھتے ہیں جس سے ہمارے افغان بھائی پجھلی چار دہائیوں سے گزر رہے ہیں مخدوم شاہ محمود قریشی
ہم نے ہمیشہ افغان قیادت میں ہونے والی مصالحتی کاوشوں کی ہمیشہ حمایت کی ہے اور کرتے رہیں گے، مخدوم شاہ محمود قریشی

Foreign Minister Shah Mehmood Qureshi Addresses Ceremony in Islamabad (05.12.18)
#PTI #Islamabad

افغان مہاجرین کیمپوں میں مقیم طلباء و طالبات کے اعزاز میں وزارتِ خارجہ میں خصوصی تقریب

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی افغان مہاجرین کیمپوں میں مقیم طلباء و طالبات کو تحائف کی تقسیم

اس تقریب میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، سیکرٹری سیفران، پاکستان میں تعینات چینی سفیر، افغان ناظم الامور، اور UNHCR کے نمائندوں کی شرکت

تحائف کا اہتمام پاکستان اور چین کے اشتراک سے “پاک چین افغانستان سہ رکنی تعاون” کے تحت کیا گیا

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین مذہبی، تہذیبی اور تاریخی ہم آہنگی ہے، دونوں ملکوں کے باشندوں کے درمیان گہرے روابط ہمارے دو طرفہ تعلقات کا بنیادی ستون ہیں، ہماری حکومت افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو خاص اہمیت دیتی ہے، خطے کے خوشحال، مستحکم اور پر امن مستقبل کے لئے ہمارا مل کر کام کرنا بہت ضروری ہے، آج جب میں ان مسکراتے ہوئے چہروں اور ان کی آنکھوں کی چمک کو دیکھتا ہوں تو مجھے اپنے لوگوں کی میزبانی پر فخر محسوس ہوتا ہے جس کا مظاہرہ یہ کم وسائل کے باوجود اپنے افغانی بہنوں اور بھائیوں کے لیے پچھلی چار دہائیوں سے کرتے آرہے ہیں، افغان مہاجرین بچوں کی تعلیم ہماری ترجیحات میں شامل رہی ہے، ہمیں فخر ہے کہ آج 50،000 افغان شہری، پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد آج افغانستان میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں، ہم نے پاکستان کی مختلف بڑی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے لیئے 6000 افغانی طلباء کو سکالرشپس دیے، میرا پہلا دورہ بطور وزیر خارجہ کابل کا تھا کیونکہ ہم باہمی تجارت کے ذریعے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں، پاکستان نے خود دہشت گردی کے عفریت کا سامنا کیا ہے اس لیے ہم اس تکلیف کو سمجھتے ہیں جس سے ہمارے افغان بھائی پجھلی چار دہائیوں سے گزر رہے ہیں مخدوم شاہ محمود قریشی
ہم نے ہمیشہ افغان قیادت میں ہونے والی مصالحتی کاوشوں کی ہمیشہ حمایت کی ہے اور کرتے رہیں گے، مخدوم شاہ محمود قریشی