Minister of Foreign Affairs Shah Mahmood Qureshi on Geo News Naya Pakistan with Shahzad Iqbal (23.03.19)
Minister of Foreign Affairs Shah Mahmood Qureshi on Geo News Naya Pakistan with Shahzad Iqbal (23.03.19)
#PTI #ShahMahmoodQureshi #PakistanDay
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ یوم پاکستان کے موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بھیجے گئے مبارکباد کے پیغام کو خوش آمدید کہتا ہوں کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ دیر آئے درست آئے ، پاکستان شروع دن سے یہی کہہ رہا ہے کہ آئیں مل بیٹھ کر کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کریں، آئیے مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں، آئیے مل کر اس خطے کو خوشحال بنائیں، پاکستان کو پہلے دن ہی سے اس ایجنڈے سے کوئی اختلاف نہیں ، مل بیٹھنے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی راستہ ہی نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ”نیا پاکستان “ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم شروع دن ہی سے بھارت کو بات چیت کی دعوت دے رہے ہیں اور انہیں یہ باور کرا رہے تھے کہ بھارت کی جانب سے بات نہ کرنے کی پالیسی سود مند ثابت نہیں ہو گی، کاش بھارت نے پاکستان کی فضائی خلاف ورزی کی بجائے، لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کی بجائے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو پامال کرنے کے بجائے اسی پیغام ہی سے گفت و شنید کا آغاز کرتے تو آج نوبت یہاں تک نہ پہنچتی، جو کشیدگی ہم نے پچھلے دنوں دیکھی ہے وہ نہ ہوتی ۔بہرحال پھر بھی ہم سمجھتے ہیں کہ دیر آئے درست آئے، اگر بھارت بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں کنفیوژن اس لیے ہے کہ انہیں ایک طرف حقائق نظر آ رہے ہیں اور دوسری جانب ان کی سیاسی مصلحتیں ہیں، پاکستان کو تعجب اس لیے نہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ بھارتی حکمران جماعت کی جانب سے پیدا کی جانے والی حالیہ کشیدگی بھارت میں ہونے والے انتخابات ہیں جس کو سامنے رکھتے ہوئے ساری صورتحال پیدا کی جا رہی تھی اور ہم تو پلوامہ واقعے سے پہلے ہی کہہ رہے تھے کہ بھارت ایسا کوئی واقعہ کر سکتا ہے، بھارتی وزیراعظم کے اس بیان کے بعد اب بھی میں یہی کہتا ہوں کہ بھارت میں ہونے والے 19 مئی تک کے انتخابات سے قبل کچھ بھی بعید نہیں کہ بھارت پاکستان کے خلاف کوئی اور چال چلے اس لیے ہمیں مختاط رہنا چاہیئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں بھارتی وزیراعظم کے بیان کو خوش آمدید کہتا ہوں لیکن اسے انکی پالیسی کی تبدیلی سے تشبیہ نہیں دوں گا کیونکہ ایسا کہنا قبل از وقت ہو گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملایشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے جے ایف 17 تھنڈر طیاروں میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور انہیں ان کے بارے میں تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی اور ان کی صلاحیت کے بارے میں بھی بریف کیا گیا، اگر ملایشیا نے اس بارے میں اپنی مذید دلچسپی دکھائی تو پاکستان ہر قسم کا تعاون دینے کو تیار ہو گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیموں کے خلاف ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔