Prime Minister of Pakistan Imran Khan Exclusive Interview on PTV News Special with Senior Panel of Journalists (03.12.18) #PTI #PrimeMinisterImranKhan #TabdeeliKay100Din وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کے تمام اشاریے مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور آنے والے مہینوں میں اقتصادی پالیسیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہوجائیں گے۔ پیر کے روز اسلام آباد میں سینئر اینکرز اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ پہلے سو روز میں حکومت کی سمت کا واضح تعین ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اشرافیہ کے نظام کو تبدیل کرکے ایک ایسا نظام دیا ہے جو نچلی سطح پر لوگوں نمائندگی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ نظام جو اعلیٰ طبقے کی حمایت کرتا تھا اب اس میں عوام کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔عمران خان نے کہا کہ تعلیم اور صحت میں اصلاحات کی گئی ہیں اور نادار طبقے کو صحت کی خدمات مفت فراہم کرنے میں صحت کارڈ کی فراہمی کا سلسلہ اہم ثابت ہوگا۔اسی طرح ان لوگوں کو قانونی مدد فراہم کرنے کے لئے قانونی امداد کا ادارہ قائم کیا گیا ہے اور جو لوگ اپنے قانونی مسائل کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے انہیں قانونی امداد فراہم کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں افزائش حیوانات کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں او روہ عالمی سطح پر حلال مصنوعات کی صفت میں کھربوں ڈالر کماسکتا ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ سٹیٹ بینک کی طرف سے روپے کی قدر میں کمی کے آزادانہ فیصلے کی وجہ سے ہوا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے انیس ارب روپے کا خسارہ چھوڑا تھا ۔ عمران خان نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے صرف روپے کی قدر مصنوعی طور پر برقرار رکھنے کیلئے سات ارب ڈالر خر چ کیے تھے۔عمران خان نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی عارضی ہے اور حکومت کی طرف سے برآمدات اور سرمایہ کاری میں اضافے کے حوالے سے اقدامات اور منی لانڈرنگ کے خلاف سخت قوانین متعارف کرانے سے اقتصادی حالت بہتر ہوگی۔ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے سرکاری اداروں کو شدید خسارے کا سامنا ہے۔اب حکومت نے سرمایہ پاکستان کمپنی قائم کی ہے تاکہ ان اداروں کا خسارہ کم کرکے اور انہیں پیشہ ورانہ خطوط پر چلا کر منافع بخش اداروں میں تبدیل کیا جاسکے۔وزیراعظم نے کہا کہ تمام سرکاری ادارے اپنے کاموں کے لئے عوام کو جوابدہ ہیں۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر اعظم سواتی کے معاملے کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ اگر مقدمے میں وفاقی وزیر قصور وار ثابت ہوئے تو وہ اپنے عہدے سے استعفے دیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے دروازے عوام کے لئے ہر وقت کھلے ہیں اور صوبے میں ایسا وزیر اعلیٰ پہلے کبھی نہیں آیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جو لوگ چیزوں کو عوام کے سامنے ظاہر نہیں کرنا چاہتے ایسے لوگ معلومات کو سنسر شپ کے پیچھے چھپا رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ صرف عوام حکومت کو کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ حکومت ملک میں کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرکے تاجروں اور سرمایہ کاروں کو کھلے مواقع فراہم کرنا چاہتی ہے۔حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی سرمایہ کاری کو محفوظ بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس جمع کرے گا جبکہ خزانہ اور تجارت کی وزارتیں صرف پالیسیاں بنائیں گی۔وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر بدعنوانی کا نظام چلتا رہا تو پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔انہوں نے چین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بدعنوان عناصر کے خاتمے کی وجہ سے وہ معاشی قوت بن رہا ہے۔

496

Prime Minister of Pakistan Imran Khan Exclusive Interview on PTV News Special with Senior Panel of Journalists (03.12.18)
#PTI #PrimeMinisterImranKhan #TabdeeliKay100Din

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کے تمام اشاریے مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور آنے والے مہینوں میں اقتصادی پالیسیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہوجائیں گے۔

پیر کے روز اسلام آباد میں سینئر اینکرز اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ پہلے سو روز میں حکومت کی سمت کا واضح تعین ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اشرافیہ کے نظام کو تبدیل کرکے ایک ایسا نظام دیا ہے جو نچلی سطح پر لوگوں نمائندگی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ نظام جو اعلیٰ طبقے کی حمایت کرتا تھا اب اس میں عوام کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔عمران خان نے کہا کہ تعلیم اور صحت میں اصلاحات کی گئی ہیں اور نادار طبقے کو صحت کی خدمات مفت فراہم کرنے میں صحت کارڈ کی فراہمی کا سلسلہ اہم ثابت ہوگا۔اسی طرح ان لوگوں کو قانونی مدد فراہم کرنے کے لئے قانونی امداد کا ادارہ قائم کیا گیا ہے اور جو لوگ اپنے قانونی مسائل کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے انہیں قانونی امداد فراہم کی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں افزائش حیوانات کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں او روہ عالمی سطح پر حلال مصنوعات کی صفت میں کھربوں ڈالر کماسکتا ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ سٹیٹ بینک کی طرف سے روپے کی قدر میں کمی کے آزادانہ فیصلے کی وجہ سے ہوا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے انیس ارب روپے کا خسارہ چھوڑا تھا ۔ عمران خان نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے صرف روپے کی قدر مصنوعی طور پر برقرار رکھنے کیلئے سات ارب ڈالر خر چ کیے تھے۔عمران خان نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی عارضی ہے اور حکومت کی طرف سے برآمدات اور سرمایہ کاری میں اضافے کے حوالے سے اقدامات اور منی لانڈرنگ کے خلاف سخت قوانین متعارف کرانے سے اقتصادی حالت بہتر ہوگی۔ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے سرکاری اداروں کو شدید خسارے کا سامنا ہے۔اب حکومت نے سرمایہ پاکستان کمپنی قائم کی ہے تاکہ ان اداروں کا خسارہ کم کرکے اور انہیں پیشہ ورانہ خطوط پر چلا کر منافع بخش اداروں میں تبدیل کیا جاسکے۔وزیراعظم نے کہا کہ تمام سرکاری ادارے اپنے کاموں کے لئے عوام کو جوابدہ ہیں۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر اعظم سواتی کے معاملے کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ اگر مقدمے میں وفاقی وزیر قصور وار ثابت ہوئے تو وہ اپنے عہدے سے استعفے دیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے دروازے عوام کے لئے ہر وقت کھلے ہیں اور صوبے میں ایسا وزیر اعلیٰ پہلے کبھی نہیں آیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جو لوگ چیزوں کو عوام کے سامنے ظاہر نہیں کرنا چاہتے ایسے لوگ معلومات کو سنسر شپ کے پیچھے چھپا رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ صرف عوام حکومت کو کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ حکومت ملک میں کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرکے تاجروں اور سرمایہ کاروں کو کھلے مواقع فراہم کرنا چاہتی ہے۔حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی سرمایہ کاری کو محفوظ بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس جمع کرے گا جبکہ خزانہ اور تجارت کی وزارتیں صرف پالیسیاں بنائیں گی۔وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر بدعنوانی کا نظام چلتا رہا تو پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔انہوں نے چین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بدعنوان عناصر کے خاتمے کی وجہ سے وہ معاشی قوت بن رہا ہے۔

Prime Minister of Pakistan Imran Khan Exclusive Interview on PTV News Special with Senior Panel of Journalists (03.12.18)
#PTI #PrimeMinisterImranKhan #TabdeeliKay100Din

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کے تمام اشاریے مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور آنے والے مہینوں میں اقتصادی پالیسیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہوجائیں گے۔

پیر کے روز اسلام آباد میں سینئر اینکرز اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ پہلے سو روز میں حکومت کی سمت کا واضح تعین ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اشرافیہ کے نظام کو تبدیل کرکے ایک ایسا نظام دیا ہے جو نچلی سطح پر لوگوں نمائندگی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ نظام جو اعلیٰ طبقے کی حمایت کرتا تھا اب اس میں عوام کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔عمران خان نے کہا کہ تعلیم اور صحت میں اصلاحات کی گئی ہیں اور نادار طبقے کو صحت کی خدمات مفت فراہم کرنے میں صحت کارڈ کی فراہمی کا سلسلہ اہم ثابت ہوگا۔اسی طرح ان لوگوں کو قانونی مدد فراہم کرنے کے لئے قانونی امداد کا ادارہ قائم کیا گیا ہے اور جو لوگ اپنے قانونی مسائل کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے انہیں قانونی امداد فراہم کی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں افزائش حیوانات کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں او روہ عالمی سطح پر حلال مصنوعات کی صفت میں کھربوں ڈالر کماسکتا ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ سٹیٹ بینک کی طرف سے روپے کی قدر میں کمی کے آزادانہ فیصلے کی وجہ سے ہوا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے انیس ارب روپے کا خسارہ چھوڑا تھا ۔ عمران خان نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے صرف روپے کی قدر مصنوعی طور پر برقرار رکھنے کیلئے سات ارب ڈالر خر چ کیے تھے۔عمران خان نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی عارضی ہے اور حکومت کی طرف سے برآمدات اور سرمایہ کاری میں اضافے کے حوالے سے اقدامات اور منی لانڈرنگ کے خلاف سخت قوانین متعارف کرانے سے اقتصادی حالت بہتر ہوگی۔ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے سرکاری اداروں کو شدید خسارے کا سامنا ہے۔اب حکومت نے سرمایہ پاکستان کمپنی قائم کی ہے تاکہ ان اداروں کا خسارہ کم کرکے اور انہیں پیشہ ورانہ خطوط پر چلا کر منافع بخش اداروں میں تبدیل کیا جاسکے۔وزیراعظم نے کہا کہ تمام سرکاری ادارے اپنے کاموں کے لئے عوام کو جوابدہ ہیں۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر اعظم سواتی کے معاملے کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ اگر مقدمے میں وفاقی وزیر قصور وار ثابت ہوئے تو وہ اپنے عہدے سے استعفے دیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے دروازے عوام کے لئے ہر وقت کھلے ہیں اور صوبے میں ایسا وزیر اعلیٰ پہلے کبھی نہیں آیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جو لوگ چیزوں کو عوام کے سامنے ظاہر نہیں کرنا چاہتے ایسے لوگ معلومات کو سنسر شپ کے پیچھے چھپا رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ صرف عوام حکومت کو کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ حکومت ملک میں کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرکے تاجروں اور سرمایہ کاروں کو کھلے مواقع فراہم کرنا چاہتی ہے۔حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی سرمایہ کاری کو محفوظ بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس جمع کرے گا جبکہ خزانہ اور تجارت کی وزارتیں صرف پالیسیاں بنائیں گی۔وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر بدعنوانی کا نظام چلتا رہا تو پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔انہوں نے چین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بدعنوان عناصر کے خاتمے کی وجہ سے وہ معاشی قوت بن رہا ہے۔