عقل کے ان اندھوں کو آج تک پتا ہی نہیں چلا کہ قوم کو کس چیز کی ضرورت تھی اور وہ اس کے گلے میں کیا ٹھونستے چلے آئے ہیں
عقل کے ان اندھوں کو آج تک پتا ہی نہیں چلا کہ قوم کو کس چیز کی ضرورت تھی اور وہ اس کے گلے میں کیا ٹھونستے چلے آئے ہیں؟ آفتاب اقبال
عقل کے ان اندھوں کو آج تک پتا ہی نہیں چلا کہ قوم کو کس چیز کی ضرورت تھی اور وہ اس کے گلے میں کیا ٹھونستے چلے آئے ہیں
عقل کے ان اندھوں کو آج تک پتا ہی نہیں چلا کہ قوم کو کس چیز کی ضرورت تھی اور وہ اس کے گلے میں کیا ٹھونستے چلے آئے ہیں؟ آفتاب اقبال