مشیر تعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ خان بنگش کی جیو نیوز سے خصوصی گفتگو۔\n\nمشیر تعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ خان بنگش نے تمام میڈیا کے نمائندوں کو ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاونڈیشن کے سابق ایم ڈی ذولفقار احمد کے جھوٹے اور من گھڑت الزامات پر معاملے کی چھان بین کی آفر کر دی اور ایم ڈی ذولفقار احمد کے الزامات مسترد کر دیے۔ میڈیا نمائندوں کو گراونڈ پر معاملے کے مکمل چھان بین کے لیے دعوت دے دی، محکمہ تعلیم میڈیا کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔\n\n\”محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا میڈیا کو دعوت دیتی ہے کہ وہ اس معاملے کی چھان بین کے لیے خود گراؤنڈ پر جائزہ لیں۔\n\nجو الزامات ایم ڈی اب لگا رہے ہیں، اس وقت ایم ڈی نے بطور ایم ڈی ایلیمنڑی اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن ایکشن کیوں نہیں لیا؟ سکول بھی موجود، بچے بھی موجود، میڈیا کے نمائندے آ کر خود جائزہ لیں۔ محکمہ تعلیم مکمل تفصیلات فراہم کرے گی اور مکمل تعاون کرے گی۔\n\nایم ڈی ذولفقار احمد کی کارکردگی بہت بُری رہی۔ صوبائی حکومت نے ایم ڈی ذولفقار احمد کو جو ٹاسک دیے وہ اُن میں سے کوئی بھی پورا نہ کر سکے، اور بُری کارکردگی پر ایک آزاد بورڈ نے اُن کو معطل کیا گیا۔\n\nایم ڈی نے اپریل 2018 میں سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پروز خٹک کو جو پریزینٹیشن دی جو ابھی آن ریکارڈ ہے اُس میں ایم ڈی نے 41000 میں سے 35000 بچوں کے داخلے کا بتایا اور باقی بچوں کا ڈراپ آؤٹ کہا۔ میں میڈیا کو آفر کرتا ہوں کہ میڈیا کی ٹیم آئے اور معاملے کی مکمل چھان گراؤنڈ پر کریں، محکمہ تعلیم تمام ریکارڈ فراہم کرے گی اور مکمل تعاون کرے گی۔ \n\nسکولوں کے ساتھ ایم او یو پر ایم ڈی ہی دستخط کرتے ہیں۔ اگر ایم ڈی کو جب گھوسٹ سکول یا فیک انرولمنٹ کا پتہ چلا تو تب ایم ڈی نے ایم او یو کینسل کیوں نہیں کیا اور ایکشن کیوں نہیں لیا؟ \n\nایم ڈی نے مسائل پر بورڈ کو آن بورڈ نہیں لیا اور دیگر افسران اور دیگر اداروں کو خط لکھتے رہے۔ \n\nفروری میں بورڈ میٹنگ کے ایجنڈا کے مطابق ایم ڈی ذولفقار احمد سے محکمہ تعلیم کی جانب سے دیے گئے ٹارگٹ پر کارکردگی کا پوچھا گیا جس میں سے اُنھوں نے ایک ٹارگٹ بھی پورا نہیں کیا اور کارکردگی بدترین رہی۔ 19 دیے گئے ٹارگٹ میں سے ایم ڈی نے ایک بھی پورا نہیں کیا اور بدترین کارکردگی پر بورڈ نے ایم ڈی کو معطل کیا\”۔ — مشیر تعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ خان بنگش\n(19.03.19)
مشیر تعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ خان بنگش کی جیو نیوز سے خصوصی گفتگو۔
مشیر تعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ خان بنگش نے تمام میڈیا کے نمائندوں کو ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاونڈیشن کے سابق ایم ڈی ذولفقار احمد کے جھوٹے اور من گھڑت الزامات پر معاملے کی چھان بین کی آفر کر دی اور ایم ڈی ذولفقار احمد کے الزامات مسترد کر دیے۔ میڈیا نمائندوں کو گراونڈ پر معاملے کے مکمل چھان بین کے لیے دعوت دے دی، محکمہ تعلیم میڈیا کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔
“محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا میڈیا کو دعوت دیتی ہے کہ وہ اس معاملے کی چھان بین کے لیے خود گراؤنڈ پر جائزہ لیں۔
جو الزامات ایم ڈی اب لگا رہے ہیں، اس وقت ایم ڈی نے بطور ایم ڈی ایلیمنڑی اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن ایکشن کیوں نہیں لیا؟ سکول بھی موجود، بچے بھی موجود، میڈیا کے نمائندے آ کر خود جائزہ لیں۔ محکمہ تعلیم مکمل تفصیلات فراہم کرے گی اور مکمل تعاون کرے گی۔
ایم ڈی ذولفقار احمد کی کارکردگی بہت بُری رہی۔ صوبائی حکومت نے ایم ڈی ذولفقار احمد کو جو ٹاسک دیے وہ اُن میں سے کوئی بھی پورا نہ کر سکے، اور بُری کارکردگی پر ایک آزاد بورڈ نے اُن کو معطل کیا گیا۔
ایم ڈی نے اپریل 2018 میں سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پروز خٹک کو جو پریزینٹیشن دی جو ابھی آن ریکارڈ ہے اُس میں ایم ڈی نے 41000 میں سے 35000 بچوں کے داخلے کا بتایا اور باقی بچوں کا ڈراپ آؤٹ کہا۔ میں میڈیا کو آفر کرتا ہوں کہ میڈیا کی ٹیم آئے اور معاملے کی مکمل چھان گراؤنڈ پر کریں، محکمہ تعلیم تمام ریکارڈ فراہم کرے گی اور مکمل تعاون کرے گی۔
سکولوں کے ساتھ ایم او یو پر ایم ڈی ہی دستخط کرتے ہیں۔ اگر ایم ڈی کو جب گھوسٹ سکول یا فیک انرولمنٹ کا پتہ چلا تو تب ایم ڈی نے ایم او یو کینسل کیوں نہیں کیا اور ایکشن کیوں نہیں لیا؟
ایم ڈی نے مسائل پر بورڈ کو آن بورڈ نہیں لیا اور دیگر افسران اور دیگر اداروں کو خط لکھتے رہے۔
فروری میں بورڈ میٹنگ کے ایجنڈا کے مطابق ایم ڈی ذولفقار احمد سے محکمہ تعلیم کی جانب سے دیے گئے ٹارگٹ پر کارکردگی کا پوچھا گیا جس میں سے اُنھوں نے ایک ٹارگٹ بھی پورا نہیں کیا اور کارکردگی بدترین رہی۔ 19 دیے گئے ٹارگٹ میں سے ایم ڈی نے ایک بھی پورا نہیں کیا اور بدترین کارکردگی پر بورڈ نے ایم ڈی کو معطل کیا”۔ — مشیر تعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ خان بنگش
(19.03.19)